فہد نیوز! بال انسان کی شخصیت کا ایک لازم حصہ ہوتے ہیں خوبصورت اور صحت مند چمکدار بال شخصیت کو چار چاند لگا دیتے ہیں اور اگر یہی بال کمزور اور بے رونق ہوں تو پوری شخصیت کو غیر متاثر کن کر دیتے ہیں- بالوں کے حوالے سے ہم میں سے ہر کوئی بزرگوں کے استعمال کیے ہوئے ٹوٹکوں پر آنکھیں بند کر کے عمل کرتا نظر آتا ہے
یہ علیحدہ بات ہے کہ ان کی سچائی کو جانچنے کا کوئی طریقہ موجود نہیں ہوتا ہے-آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ غلط مفروضوں کے بارے میں بتائيں گے جن پر ہم لوگ آنکھیں بند کر کے عمل تو کرتے ہیں مگر حقیقت میں یہ غلط ہوتے ہیںعام طور پر بال لمبے کرنے کے شوقین افراد اکثر بالوں کو تھوڑا تھوڑا چاند کی شروع کی تاریخوں میں صرف اس لیے کٹواتے ہیں کہ بال تیزی سے بڑھیں جب کہ حقیقت یہ ہے کہ بالوں کی نمو جڑوں سے ہوتی ہے اور سروں سے اس کو ترشوانے سے اس کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا- یہاں تک کہ گنجا ہونے سے بھی بال اچھے نہیں نکلتے کیوں کہ بالوں کی صحت کا راز ان جڑوں میں ہوتا ہے جو کہ کھوپڑی میں موجود ہوتی ہے
اس وجہ سے بار بار بال ترشوا کر خود کو گنجا مت کریںبڑے بوڑھے شائد بجلی کے بل میں اضافے کے خیال سے ساری عمر ہئير ڈرائير کے استعمال سے منع کرتے رہے یہاں تک کہ ہم سب کو بھی یہ محسوس ہونے لگا کہ بالوں کو خشک کرنےکے لیے ہئير ڈرائير کا استعمال بالوں کو جلا ڈالتا ہے- مگر حقیقت اس کے قطعی برعکس ہےکیوں کہ ماہرین کے مطابق زیادہ دیر تک بالوں کے گیلے رہنے کے سبب ان کے اوپر کی چمک ماند پڑ سکتی ہے اور گیلے رہنے سے بال کمزور اور پتلے ہو جاتے ہیںاکثر لوگ اس بات کا مشورہ دیتے نظر آتے ہیں کہ شیمپو کے برانڈ کو اکثر تبدیل کرتے رہنا چاہیے کیوں کہ اگر بالوں کو ایک ہی قسم کے شیمپو کی عادت پڑ جائے تو ان کی نمو پر فرق پڑتا ہے-
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بال تو ہمارے ناخنوں کی طرح مردہ خلیات پر مشتمل ہیں تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ مردہ چیز کو کسی کی عادت ہو جائے لہٰذا یاد رکھیں کہ شیمپو صرف بالوں کی صفائی کے لیۓ استعمال ہوتا ہےاس سے اس کی نمو پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہےبالوں کی خشکی کو دیکھ کر ہر کوئی یہی مشورہ دیتے ہوئے نظر آتا ہے کہ بالوں میں تیل لگاؤ اور اس خشکی کا سبب کھوپڑی کی خشکی ہے جس کو تیل لگانے سے دور کیا جا سکتا ہے جب کہ حقیقت بالوں میں خشکی کا سبب کھوپڑی کی جلد کا زیادہ چکنا ہونا ہوتا ہے جو کہ تیل لگانے سے مزید بھی بڑھ سکتا ہے
اپنی رائے کا اظہار کریں