ڈیلی کائنات ! کینسر دنیا بھر میں امراض کے نتیجے میں ہلاکتوں کی دوسری بڑی وجہ ہے اور ہر سال دنیا بھر میں مختلف اقسام کے سرطان کے کروڑوں کیسز سامنے آتے ہیں۔پاکستان میں بھی مختلف اقسام کے کینسر کے مریضوں کی تعداد لاکھوں میں ہے مگر منہ کا کینسر یہاں بہت تیزی سے سے پھیل رہا ہےیہ کینسر ہونٹوں، مسوڑوں، زبان، گال کی اندرونی سطح اور منہ کی تہہ میں ہوسکتا ہے۔پاکستان میں منہ کے کینسر تیزی سے پھیلنے کی وجہ اس کی بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے
، مگر الکحل، ہونٹوں کا دھوپ سے متاثر ہونا اور کمزور جسمانی دفاعی نظام بھی اس کی وجوہات میں شامل ہیں۔ اس کی ابتدائی انتباہی علامات سے واقفیت اس مرض سے جلد نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔اکثر کیسز میں یہ چھالے یا زخم عام معمول کے چھالوں یا پیپ بھرے پھوڑے کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں، جو کہ 10 دن کے اندر ٹھیک ہونے لگتے ہیں، تاہم اگر کوئی چھالا یا زخم 2 ہفتے یا اس سے زائد وقت تک برقرار رہے تو یہ فکرمندی کی علامت ہے۔ کلیولینڈ کلینک کے ماہرین کے مطابق ایسا ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے کیونکہ وہی فیصلہ کرسکتے ہیں کہ یہ رسولی تو نہیں، ویسے کینسر ہونے پر اکثر ان زخموں سے خون بہتا ہے جو کہ عام چھالوں یا زخم میں بہت کم ہوتا ہے
، جبکہ یہ رسولی عام چھالے کے مقابلے میں زیادہ موٹی اور سختی ہوتی ہے۔جیسے جیسے منہ میں کینسر کی رسولی بڑھنے لگتی ہے، بیکٹریا اسے سوجن کا شکار بنا دیتا ہے۔ یہ بیکٹریا عام معمول سے ہٹ کر بہت زیادہ بری سانس کی بو پیدا کرتا ہے جو کہ برش سے بھی نہیں جاتی جبکہ منہ میں درد کھانا نگلنا مشکل کردیتا ہے، ویسے یہ لازمی نہیں کینسر کی علامت ہو مگر تمباکو نوشی کے عادی افراد کو اس حوالے سے ڈاکٹر سے اس وقت ضرور چیک کرالینا چاہئے، جب یہ بو ڈھائی ہفتے سے زائد وقت تک دور نہ ہو۔مسوڑوں، زبان یا منہ کے کسی حصے میں سرخ یا سفید رنگ کے نشانات ابھرنا اس بات کی علامت ہے کہ ابھی آپ کینسر کا شکار تو نہیں ہوئے مگر رسولی ضرور بن رہی ہے
، اگر یہ نشان 2 ہفتے سے زائد تک موجود رہیں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں خصوصاً اس وقت جب اس کے ارگرد میں تکلیف محسوس کریں۔ کینسر کی 12 علامات جنھیں نظرانداز نہ کریں کان کا ایسا درد جو سر کے سرف ایک حصے کو متاثر کرے، یہ کانوں کے عام انفیکشن سے ہٹ کرتا ہے، درحقیقت زبان، منہ کا پچھلا حصہ اور وائس باکس کا لنک کان سے ہوتا ہے، عام طور پر کان میں انفیکشن دونوں حصوں کو متاثر کرتا ہے، تو اگر صرف ایک کان میں مسلسل درد کا سامنا ہو تو ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں جو تعین کرسکے گا کہ یہ معاملہ سنگین تو نہیں۔زبان میں تکلیف یا اس کا بڑھنا بہت تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے، زبان انتہائی حساس حصہ ہے اور یہ حساسیت کے حوالے سے انگلیوں کی پوروں کی طرح ہوتی ہے، تو اس میں تکلیف ڈاکٹر سے رجوع کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں